مرد کی ڈسی نے مردوں کی طرح زندگی گزارنے کا فیصلہ کر لیا۔ پاکستان کا فخر۔ پاکستان کی پہلی لوہے سے مضبوط ویلڈر خاتون

ےپاکستان جیسے معاشرے میں جہاں مردوں کو برتر سمجھا جاتا ھے،وہاں عورت کو یا تو گھر کی نوکرانی یاپھربچے پیداکرنے کی مشین سمجھا جاتا ہیں،اور خدانخواستہ اگر عورت کسی بیماری،جسمانی کمزوری یا پھر بانچھپن کی وجہ سے بچے پیدا نا کر سکے تو اس کے سر پے طلاق کی تلوار اور معاشرے کے طانے کاخوف اسے گھیر لیتے ہیں،ایسی عورتوں کا جینا یہ معاشرہ حرام کر دیتا ہے۔

 آج آپ کو ایسی عورت کے بارے میں بتانے جا رہےہیں جس کو صر ف شادی کے 4 سال بعد ہی طلاق ہو گئی اور وجہ کیا تھی؟ وجہ تھی اس کے پاس بچے پیدا کرنے کی صلاحیت کا نہ ہونا۔

شمسایوسف کی شادی 20 سال کی عمر میں ہوئی اور شادی کے صرف 4سال بعد جب وہ 24 سال کی تھیں ان کو طلا ق اس لئے ہوئی کہ اللہ نے بچہ جننے کی صلاحیت ان کو نہیں دی تھی۔سورۃالفاطرآیت۱۱ میں اللہ فرماتے ہیں کہ کوئی عورت تب تک بچہ نہیں جن سکتی جب تک میری(اللہ کی) رضا نہ ہو۔ حضورؐ نے فرمایا کہ اگر اللہ کسی کو پیدا کرنے کا ارادہ کرتا ہے،تو وہ جیسا چاہتا ہے ویسے پیدا کرتا ہے۔ 

شمسایوسف نے اپنا گھر بچانے کے لئے اپنے خاوند کو دوسری شادی کی اجازت بھی دے دی لیکن ان کے  خاوند نے ان پر بدچلن ہونے کا الزام لگاتے ہوئے  ان کو طلاق دے دی۔

شمسایوسف طلاق کے بعد اپنے بھائی اور بھابھی کے پاس چلی گئیں اور انھوں نے کھلے دل سے شمسا کو قبول بھی کر لیا لیکن وہ اپنے بھائی پہ بوجھ نہیں بننا چاہتی تھی اور مرد کی ڈسی شمسا نے مردوں کی طرح زندگی گزارنے کا پکافیصلہ کر لیا۔شمسا نے لوہے کی وکشاپ میں کام کرنا شروع کر دیا اور  اب وہ لفٹیں بنانے اور ان کو لگانے کی ماہر ہیں ۱ور اب وہ  اپنے آپ کو کسی بھی لحاز سے مردوں سے کم نہیں سمجھتیں۔ مختلف کمپنیوں کے مالک ان کے کام اور ان کے عظم کو سراہتے ہوئے تعظیمً  ان کے سامنے کھڑے ہو جاتے ہیں۔

 ان کا کہنا ہے کہ وہ اب بہت مضبوط عورت ہیں اور اب ان کو کسی بھی مرد کے سہارے کی ضرورت نہیں۔ ایسی خواتین ہمارا فخر ہیں، پاکستان کا فخر ہیں 

Comments

Popular Posts